Download PDF
Back to stories list

نوزیبله و سه تار مو نوزیبیلے اور تین بال Nozibele and the three hairs

Written by Tessa Welch

Illustrated by Wiehan de Jager

Translated by Abdul Rahim Ahmad Parwani (Darakht-e Danesh Library)

Read by Abdul Rahim Ahmad Parwani

Language Dari

Level Level 3

Narrate full story

Reading speed

Autoplay story


در زمان های خیلی قدیم، سه دختر برای جمع آوری چوب به بیرون از خانه رفتند.

کافی عرصہ پہلے تین لڑکیاں لکڑیاں اکھٹی کرنے باہر نکلیں۔

A long time ago, three girls went out to collect wood.


روز گرمی بود بنا براین آن‌ها به سمت رودخانه رفتند تا شنا کنند. آن‌ها بازی کردند وآب بازی کردند و در آب شنا کردند.

وہ ایک گرم دن تھا اس لیے وہ نیچے دریا میں تیرنے چلی گئیں۔ وہ پانی میں کھلیں اور مل کر پانی اچھالا۔

It was a hot day so they went down to the river to swim. They played and splashed and swam in the water.


ناگهان، آن‌ها فهمیدند که دیر شده است. آن‌ها با عجله به روستا برگشتند.

اچانک اُنہیں احساس ہوا کہ کافی دیر ہو چکی ہے۔ وہ واپس گاوں کی طرف بھاگیں۔

Suddenly, they realised that it was late. They hurried back to the village.


وقتی که نزدیک خانه بودند، نوزیبله دستش را روی گردنش گذاشت. او گردنبندش را فراموش کرده بود! او از دوستانش خواهش کرد، “خواهش می‌کنم با من بیایید!” ولی دوستانش گفتند: حالا خیلی دیر وقت است.

گھر کے قریب پہنچ کر نوزیبیلے نے اپنا ہاتھ گردن پر رکھا۔ وہ اپنا ہار کہیں بھول آئی۔ میرے ساتھ واپس چلو اُس نے اپنی دوستوں سے منت کی، لیکن اُس کی دوستوں نے دیر ہونے کی وجہ سے انکار کر دیا۔

When they were nearly home, Nozibele put her hand to her neck. She had forgotten her necklace! “Please come back with me!” she begged her friends. But her friends said it was too late.


بنا براین نوزیبله تنهایی به رودخانه برگشت. گردنبندش را پیدا کرد و با عجله به خانه برگشت. ولی او در تاریکی گم شد.

اس لیے نوزیبیلے اکیلی در یا پر چلی گئی۔ اُسے اپنا ہار ملا اور وہ گھر کی طرف بھاگی۔ لیکن وہ اندھیرے میں کھو گئی۔

So Nozibele went back to the river alone. She found her necklace and hurried home. But she got lost in the dark.


در طول مسیرش او نوری را دید که ازیک کلبه‌ای می‌آمد. او با عجله به سمت آن را رفت ودر زد.

دور فاصلے پر اُسے ایک جھونپڑی سے روشنی آتی دیکھائی دی۔ وہ بھاگتی ہوئی اُس کے پاس پہنچی اور دروازے پر دستک دی۔

In the distance she saw light coming from a hut. She hurried towards it and knocked at the door.


در کمال تعجب، یک سگ در را باز کرد و گفت، “چه می‌خواهی؟” نوزیبله گفت، “من گم شده ام وبرای خوابیدن دنبال جایی می‌گردم.” سگ گفت، “بیا داخل، وگرنه دندانت می‌گیرم!” پس نوزیبله به داخل کلبه رفت.

وہ حیرت زدہ تھی، کہ ایک کتے نے دروازہ کھولا اور پوچھا ‘تمہیں کیا چاہیے؟’ نوزیبیلے نے کہا کہ میں کھو گئی ہوں، مجھے سونے کے لیے جگہ چاہیے۔ کتے نے کہا اندر آجاوٴ ورنہ تو میں تمہیں کاٹوں گا۔ اس لیے نوزیبیلے اندر آگئی۔

To her surprise, a dog opened the door and said, “What do you want?” “I’m lost and I need a place to sleep,” said Nozibele. “Come in, or I’ll bite you!” said the dog. So Nozibele went in.


بعد سگ گفت، “برایم غذا بپز!” نوزیبله جواب داد، “ولی من تا حالا برای سگ آشپزی نکرده ام.” سگ گفت، “آشپزی کن وگرنه من تو را دندان می‌گیرم.” بنابراین نوزیبله مقداری غذا برای سگ درست کرد.

پھر کتے نے کہا میرے لیے کھانا پکاو! لیکن میں نے کبھی کتے کے لیے کھانا نہیں بنایا اُس نے جواب دیا۔ پکاو، ورنہ میں تمہیں کاٹ لوں گا کتے نے کہا۔ اس لیے نوزیبیلے نے کتے کے لیے کچھ کھانا پکایا۔

Then the dog said, “Cook for me!” “But I’ve never cooked for a dog before,” she answered. “Cook, or I’ll bite you!” said the dog. So Nozibele cooked some food for the dog.


سپس سگ گفت، “تختم را برایم مرتب کن!” نوزیبله در جواب گفت، “من تا به حال تخت سگ را مرتب نکرده ام.” سگ گفت، “تخت را مرتب کن وگر نه دندان می‌گیرم!” پس نوزیبله تخت را مرتب کرد.

پھر کتے نے کہا، میرے لیے بستر لگاو! نوزیبیلے نے جواب دیا میں نے کبھی کتے کے لیے بستر نہیں لگایا۔ کتے نے کہا بستر لگاو، ورنہ میں تمہیں کاٹ جاوٴں گا۔ اس لیے نوزیبیلے نے بستر لگایا۔

Then the dog said, “Make the bed for me!” Nozibele answered, “I’ve never made a bed for a dog.” “Make the bed, or I’ll bite you!” the dog said. So Nozibele made the bed.


هر روز او مجبور بود که برای سگ آشپزی، جارو و شست و شو کند. سپس یک روز سگ گفت، “نوزیبله، امروز من باید به دیدن چند تا ازدوستانم بروم. خانه را جارو کن، غذا را درست کن و چیزهایم را بشورتا قبل از اینکه به خانه برگردم.”

ہر دن اُسے کھانا پکانا پڑتا اورکتے کے لیے صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا پڑتا۔ پھر ایک دن کتے نے کہا نوزیبیلے آج مجھے کچھ دوستوں سے ملنے جانا ہے۔ گھر صاف کر دو۔ جب تک میں واپس آوں کھانا بناوٴ اور میری چیزیں دھو دو۔

Every day she had to cook and sweep and wash for the dog. Then one day the dog said, “Nozibele, today I have to visit some friends. Sweep the house, cook the food and wash my things before I come back.”


به محض اینکه سگ رفت، نوزیبله سه نخ از موهای سرش را کند. او یک نخ را زیر تخت، یکی را پشت در، و یکی را روی دیوار حویلی گذاشت. سپس با سرعت هرچه تمام‌تر به سمت خانه دوید.

کتے کے جانے کے فوراً بعد نوزیبیلے نے اپنے سر سے تین بال نکالے۔ ایک بال اُس نے بستر کے نیچے رکھا، ایک بال دروازے کے پیچھے اور ایک بال باڑے میں رکھا۔ پھر وہ گھر کی طرف بھاگی جتنا تیز وہ بھاگ سکتی تھی۔

As soon as the dog had gone, Nozibele took three hairs from her head. She put one hair under the bed, one behind the door, and one in the kraal. Then she ran home as fast as she could.


وقتی که سگ برگشت، دنبال نوزیبله گشت. داد زد، “نوزیبله تو کجایی؟” اولین تار مو گفت، “من اینجا هستم، زیر تخت.” تار موی دوم گفت، “من اینجا هستم، پشت در” تار موی سوم گفت، “من اینجا هستم، روی حصار.”

جب کتا واپس آیا، اُس نے نوزیبیلے کو تلاش کیا۔ نوزیبیلے، تم کہاں ہو؟ وہ چلایا۔ میں یہاں ہوں بستر کے نیچے، پہلے بال نے آواز دی۔ میں یہاں ہوں دروازے کے پیچھے دوسرے بال نے آواز دی۔ میں یہاں باڑے میں ہوں، تیسرے بال نے آواز دی۔

When the dog came back, he looked for Nozibele. “Nozibele, where are you?” he shouted. “I’m here, under the bed,” said the first hair. “I’m here, behind the door,” said the second hair. “I’m here, in the kraal,” said the third hair.


آنگاه سگ فهمید که نوزیبله او را فریب داده است. پس او همه‌ی راه‌های روستا را دوید و دوید. ولی، برادران نوزیبله با چوب‌های بزرگ آن جا ایستاده بودند. سگ برگشت وفرار کرد واز آن موقع به بعد ناپدید شد.

پھر کتے کو پتہ چل گیا کہ نوزیبیلے اُس کے ساتھ کھیل کھیل رہی ہے۔ اس لیے وہ گاوں کی طرف بھاگا۔ لیکن نوزیبیلے کے بھائی وہاں ہاتھوں میں بڑے بڑے ڈنڈے لیے اسکا انتظار کر رہے تھے۔ کتا واپس مڑا اور بھاگ گیا اور آج تک کبھی دکھائی نہیں دیا۔

Then the dog knew that Nozibele had tricked him. So he ran and ran all the way to the village. But Nozibele’s brothers were waiting there with big sticks. The dog turned and ran away and has never been seen since.


Written by: Tessa Welch
Illustrated by: Wiehan de Jager
Translated by: Abdul Rahim Ahmad Parwani (Darakht-e Danesh Library)
Read by: Abdul Rahim Ahmad Parwani
Language: Dari
Level: Level 3
Source: Nozibele and the three hairs from African Storybook
Creative Commons License
This work is licensed under a Creative Commons Attribution 3.0 International License.
Options
Back to stories list Download PDF