Hippo was there too, going for a stroll and eating some nice green grass.
دریائی گھوڑی کی نظر وہاں موجود خرگوش پر نہ پڑی اور اُس کا پاوں غلطی سے خرگوش کے پاوں پر آگیا۔ خرگوش نے دریائی گھوڑی پر چلانا شروع کر دیا، دریائی گھوڑی! دیکھ کر نہیں چل سکتی کہ تمہارا پاوں میرے پاوں کے اوپر آرہا ہے۔
Hippo didn’t see that Rabbit was there and she accidentally stepped on Rabbit’s foot.
Rabbit started screaming at Hippo, “You Hippo! Can’t you see that you’re stepping on my foot?”
دریائی گھوڑی نے خرگوش سے معافی مانگی۔ مجھے معاف کردو میں نے تمہیں دیکھا نہیں۔ برائے مہربانی مجھے معاف کر دو! لیکن خرگوش نے اُس کی ایک نہ سُنی اور وہ دریائی گھوڑی پر چلایا، تم نے یہ جان بوجھ کر کیا ہے۔ کسی دن تم دیکھنا! تمہیں اس کی قیمت چکانی پڑے گی!
Hippo apologised to Rabbit, “I’m so sorry. I didn’t see you. Please forgive me!”
But Rabbit wouldn’t listen and he shouted at Hippo, “You did that on purpose! Someday, you’ll see! You’re going to pay!”
خرگوش ایک دن آگ کی تلاش میں نکلا، جاوٴ اور دریائی گھوڑی کو جلا دو۔ جیسے ہی وہ پانی پی کر باہر گھاس کھانے آئے اُس نے اپنا پاوں مجھ پر رکھا۔ آگ نے جواب دیا کہ کوئی مسئلہ نہیں۔ خرگوش میرے دوست، میں وہی کروں گی جیسا تم کہوگے۔
Rabbit went to find Fire and said, “Go, burn Hippo when she comes out of the water to eat grass. She stepped on me!”
Fire answered, “No problem, Rabbit, my friend. I’ll do just what you ask.”
بعد میں جب دریائی گھوڑی دریا سے دور گھاس کھارہی تھی، آگ نے شعلوں کی صورت اختیار کرلی۔ شعلوں نے دریائی گھوڑی کے بال جلانا شروع کر دیے۔
Later, Hippo was eating grass far from the river when, “Whoosh!” Fire burst into flame. The flames began to burn Hippo’s hair.
دریائی گھوڑی چلانے لگی اور پانی کے لیے بھاگی۔ اُس کے سارے بال آگ کی وجہ سے جل چکے تھے۔ دریائی گھوڑی چلاتی رہی، میرے سارے بال آپ نے جلا دیے! میرے سارے بال چلے گے! میرے خوبصورت بال!
Hippo started to cry and ran for the water. All her hair was burned off by the fire.
Hippo kept crying, “My hair has burned in the fire! My hair is all gone! My beautiful hair!”
خرگوش بہت خوش تھا کہ دریائی گھوڑی کے بال جل چکے ہیں۔ اور اُس دن سے آگ کے ڈر سے، دریائی گھوڑی کبھی پانی سے دور نہیں گئی۔