کافی عرصہ پہلے لوگوں کو کچھ معلوم نہیں ہوتا تھا۔ اُنہیں نہیں پتہ تھا کہ پودے کیسے لگانے ہیں اور کپڑے کیسے بُننے ہیں اور لوہے کے اوزار کیسے بنانے ہیں۔ اور خدا نیامے جو کہ آسمان پر موجود ہے ساری دُنیا کی عقل رکھتا ہے۔ اُس نے اسے مٹی کے ایک برتن میں سنبھال رکھا تھا۔
Long long ago people didn’t
know anything. They didn’t
know how to plant crops, or
how to weave cloth, or how to
make iron tools.
The god Nyame up in the sky
had all the wisdom of the world.
He kept it safe in a clay pot.
ایک دن نیامے نے فیصلہ کیا کہ وہ یہ مٹی کا برتن انانسی کو دیدے۔ انانسی ہر بار اُس مٹی کے برتن میں دیکھتا اور کچھ نیا سیکھتا۔ یہ بہت دلچسپ تھا۔
One day, Nyame decided that
he would give the pot of
wisdom to Anansi.
Every time Anansi looked in the
clay pot, he learned something
new. It was so exciting!
لالچی انانسی نے سوچا کہ میں یہ مٹی کا برتن ایک لمبے درخت کی چوٹی پر محفوظ رکھوں گا۔ تب یہ سب کچھ میرا ہو گا۔ اُس نے ایک لمبی رسی بُنی اور مٹی کے برتن کے ارد گرد اور اپنی کمر پر باندھ دی اور وہ درخت پر چڑھنے لگا لیکن درخت پر چڑھائی کرنا کافی مشکل تھا کیونکہ مٹی کا برتن بار بار اُس کے گُھٹنوں سے ٹکرا رہا تھا۔
Greedy Anansi thought, “I’ll
keep the pot safe at the top of a
tall tree. Then I can have it all
to myself!”
He spun a long thread, wound it
round the clay pot, and tied it to
his stomach.
He began to climb the tree. But
it was hard climbing the tree
with the pot bumping him in the
knees all the time.
سارا وقت انا نسی کا چھوٹا بیٹا درخت کے نیچے کھڑے یہ سب دیکھتا اور کہتا۔ کیا یہ سب آسان نہیں ہو گا اگر آپ اس مٹی کے برتن کو اپنی کمر سے باندھ لیں؟ انانسی نے عقل سے بھرے اُس مٹی کے برتن کو اپنی کمر سے باندھنے کی کو شش کی اور یہ سب بہت آسان تھا۔
All the time Anansi’s young son
had been standing at the
bottom of the tree watching. He
said, “Wouldn’t it be easier to
climb if you tied the pot to your
back instead?”
Anansi tried tying the clay pot
full of wisdom to his back, and it
really was a lot easier.
اُسے وقت نہیں لگا اور وہ درخت کی چوٹی پر پہنچ گیا۔ لیکن پھر وہ رکا اور اُس نے سوچا میں اکیلا ساری عقل کا مالک ہوں لیکن نیچے کھڑا میرا بیٹا مجھ سے زیا دہ عقل مند ہے۔ انانسی اس بات سے اتنا خفا ھوا کہ اُس نے مٹی کا برتن درخت سے نیچے گرا دیا۔
In no time he reached the top of
the tree.
But then he stopped and
thought, “I’m supposed to be
the one with all the wisdom,
and here my son was cleverer
than me!”
Anansi was so angry about this
that he threw the clay pot down
out of the tree.
وہ زمین پر گر کر ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا۔ اب عقل سب میں بانٹنے کے لیے آزادی تھی۔ اور اسطرح لو گوں نے پودے لگانا، کپڑے بُننا، لو ہے کے اوزار بنانا اور باقی تمام چیزیں کرنا سیکھیں۔
It smashed into pieces on the
ground. The wisdom was free
for everyone to share.
And that is how people learned
to farm, to weave cloth, to
make iron tools, and all the
other things that people know
how to do.