下载 PDF
返回故事列表

شہد خور چڑیا کا بدلہ 指蜜鸟的复仇

作者 Zulu folktale

插图 Wiehan de Jager

译文 Samrina Sana

配音 Sadia Shad

语言 乌都语

级别 4级

将整故事念出来

播放速度

自动念故事


یہ ایک شہد خور چڑیا نگیدے اور ایک لالچی آدمی گنگیلے کی کہانی ہے۔ ایک دن جب گنگیلے شکار کے لیے باہر تھا اُس نے نگیدے کی پکار سُنی۔ گنگیلے کے منہ میں پانی بھر گیا جب اُس نے شہد کے بارے میں سوچا۔ وہ رُک گیا اور اُس نے غور سے سُنا۔ جب تک کہ اسے اپنے سر کے اوپر موجود ٹہنیوں پہ بیٹھا پرندہ دکھائی نہیں دیا۔ چٹک۔ چٹک۔ چٹک۔ چھوٹا پرندہ چہچہایا جیسا کہ وہ اگلے اور اس سے اگلے درخت پر جا کر بیٹھا۔ چٹک۔ چٹک۔ چٹک۔ اُس نے بلایا۔ وقتاً فوقتآً وہ اس بات کو یقینی بنا رہا تھا کہ گنگیلے اُس کے پیچھے ہے۔

这是一个关于指蜜鸟奈吉和贪婪的年轻人青其儿的故事。有一天,青其儿外出打猎,忽然,他听到了奈吉的叫声。青其儿一想到跟着指蜜鸟就能找到美味的蜂蜜,口水就忍不住流了出来。他停下来,仔细地听着,四处找寻,直到他在头上的树枝里看到了指蜜鸟。小鸟啾啾啾地叫着,从一根树枝飞到另一个树枝。指蜜鸟一边飞一边叫,让青其儿能跟上它。


آدھے گھنٹے کے بعد، وہ ایک بڑے انجیرکے درخت کے پاس پہنچے۔ اُس نے پاگلوں کی طرح ٹہنیاں چھانی۔ اور پھر وہ ایک ٹہنی پر آ کر رُک گیا جیسا کہ وہ گنگیلے سے کہنا چاہتا ہو اب آو! یہ رہا! تمہیں اتنی دیر کیوں لگ رہی ہے۔ گنگیلے کو درخت کے نیچے کوئی مکھیاں دکھائی نہ دیں، لیکن اُس نے نگیدے پر بھروسہ کیا۔

过了大概半个小时,他们到了一棵巨大的野无花果树下。奈吉在树枝间跳来跳去,然后在其中一根树枝上停了下来,它朝青其儿伸出脑袋,好像在说:“就是这儿!快来!别磨磨蹭蹭的。”青其儿站在树下,看不到一只蜜蜂,但是他相信奈吉不会骗他。


اس لیے گنگیلے نے اپنا ہتھیار درخت کے نیچے رکھ دیا اور کچھ سوکھی لکڑیاں اکھٹی کر کے آگ جلائی۔ جب آگ ٹھیک سے جل رہی تھی اُس نے ایک لمبی سوکھی لکڑی درمیان میں رکھ دی۔ یہ لکڑی جلنے پر بہت سا دھواں دینے کے لیے جانی جاتی ہے۔ دوسری طرف سے لکڑی کا ٹھنڈا حصہ دانتوں میں پکڑے درخت پے چرھنے لگا۔

青其儿把他打猎的矛搁在树下,搜集了一些干枯的小树枝,点了一堆火。当火慢慢旺起来的时候,他拿了一根又长又干的树枝,伸向火堆中心。这种木头烧起来的时候,会释放出很多烟。青其儿一手拿着树枝的另一头,另一只手抓着树干,开始爬树。


جلد ہی اُسے مصروف مکھیوں کی آواز آنا شروع ہوئی۔ وہ درخت میں ایک سوراخ میں سے آ جا رہیں تھیں جو کہ اُن کا چھتہ تھا۔ جب گنگیلے چھتے کے پاس پہنچا اُس نے لکڑی کا جلتا ہوا حصہ مکھیوں کے چھتے میں ڈال دیا۔ مکھیاں غصے سے بھنھبناتی ہوئیں چھتے سے باہر نکلیں۔ وہ اُڑ گئیں کیونکہ اُنہیں دھواں پسند نہیں۔ لیکن اس سے پہلے نہیں جب تک وہ گنگیلے کو کچھ درد ناک ڈنگ نہ مار لیتیں۔

不久青其儿就听到了蜜蜂飞来飞去的嗡嗡声。它们在树干里筑了一个巢,正忙着飞进去飞出来。当青其儿爬到蜂巢附近的时候,他把树枝燃烧的一端猛地戳到蜂巢里。蜜蜂们害怕灰烟,它们都吓坏了,赶紧全都飞出来,但它们没忘记给青其儿脸上、身上狠狠地叮上几口。


جب مکھیاں باہر نکل گئیں، گنگیلے نے اپنا ہاتھ چھتے میں ڈالا اورچھتے کے حصوں کو باہر نکالا جو کہ شہد سے بھرے ہوئے تھے اور چربی سے بھرے سفید گربوں کو بھی باہر نکالا۔ اس نے شہد سے بھرے چھتے کو اپنے تھیلے میں رکھا اور کندھے پر پہن لیااور درخت سے نیچے اُترنا شروع کر دیا۔

蜜蜂全都飞出来了,青其儿把手伸进蜂巢里,他挖到了好多蜜块,又甜又香的蜂蜜从蜜块上滴下来,看起来美味极了。他小心翼翼地把蜂蜜块放进肩膀上的袋子里,慢慢地从树上爬下来。


نگیدے یہ سب بہت شوق سے دیکھ رہا تھا جو کچھ گنگیلے کر رہا تھا۔ وہ انتظار میں تھا کہ بطور شہد خور چڑیا شکریہ کے طور پر وہ اُس کو شہد دے گا۔ نگیدے ایک شاخ سے دوسری شاخ نزدیک سے نزدیک زمین پر اُس کے پاس جانے کی کو شش میں تھا۔ آخر کار گنگیلے درخت سے نیچے اُتر آیا۔ نگیدے اُس کے پاس پڑے ایک پتھر پر آکر روکا اور اپنے انعام کا انتظار کیا۔

奈吉迫不及待地看着青其儿做这些事情,它等着青其儿能送它一小块蜂蜜,作为给他引路的谢礼。青其儿在树枝间轻快地跳来跳去,离地面越来越近。终于青其儿稳稳地落地,奈吉落在他附近的一块石头上,等着青其儿给他的礼物。


لیکن گنگیلے نے آگ بجھائی، اپنا ہتھیار اُٹھایا اور گھر کی طرف چلنا شروع کر دیا۔ پرندے کو نظر انداز کرتے ہوئے۔ نگیدے نے غصے سے پکارا۔ وِک۔ تور! وِک تور! گنگیلے رکا پرندے کو گھورا اور زور سے ہنسا۔ تمہیں شہد چاہیے؟ واقعی میرے دوست؟ آہ لیکن میں نے خود سارا کام کیا اور ڈنگ کا درد سہا۔ تو میں یہ مزیدار شہد تمہارے ساتھ کیوں بانٹوں؟ اور وہ چلا گیا۔ نگیدے شدید غصے میں تھا اُسے اُس کے ساتھ ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔ لیکن وہ اپنا بدلہ لے گا۔

但是青其儿把火灭了,拎起他的矛,开始向家里走去,装作看不见奈吉的样子。奈吉生气地叫着:“给我蜂蜜!给我蜂蜜!”青其儿停下来,盯着小鸟,大笑说:“我的朋友,你也想要蜂蜜,是吗?哈哈,我做了这么多事,被叮了那么多包!我为什么要跟你分享这蜂蜜?”说完,青其儿就走远了。奈吉气极了,他可从来没有被这样对待过!等着吧,它会报仇的。


ایک دن کئی ہفتوں کے بعد گنگیلے نے نگیدے کی شہد کے لیے پکار سُنی۔ اُسے مزیدار شہد یاد تھا، اور اُس نے تیزی سے پرندے کا پیچھا کیا۔ نگیدے کو جنگل کے کنارے پر لا کر وہ رک گیا جہاں کانٹوں کا ایک جھاڑ موجود تھا۔ آہ۔ گنگیلے نے سوچا کہ شہد کا چھتا اسی درخت میں ہو گا۔ اُس نے جلدی سے آگ جلائی اوردانتوں میں جلتی ہوئی لکڑی کو دبائے درخت پر چڑھنے لگا۔ نگیدے بیٹھا یہ سب دیکھ رہا تھا۔

过了几个星期,青其儿又听到了奈吉的叫声。他想起来美味的蜂蜜,迫不及待地跟着指蜜鸟走了。奈吉领着青其儿走到森林边上,在一棵大树冠上停了下来。青其儿心想:“哈哈,树上肯定有蜂巢。”他迅速地生了一小堆火,拿着燃烧的树枝开始爬树。奈吉停在那儿看着这一切。


درخت چڑھتے ہوئے گنگیلے نے غور کیا کہ اُسے مکھیوں کی بھنھنانے کی آواز کیوں نہیں آ رہی۔ شاید چھتا درخت کی بہت گہرائی میں تھا۔ اُس نے سوچا۔ لیکن چھتے کے بجائے وہ ایک چیتی کے چہرے کو گھور رہا تھا۔ چیتی اپنی نیند کے اتنے خراب ہونے پر بہت غصہ تھی۔ اُس نے اپنی آنکھوں کو چھوٹا کرتے ہوئے منہ کھولا تا کہ وہ اپنے بڑے اور تیز دانت دکھا سکے۔

青其儿爬着爬着,心里觉得奇怪,怎么他没有听到嗡嗡声呢?他想,蜂巢一定在树冠很深的地方。他拉着树枝,跳上树:没有蜂巢,他看到了一只豹子!豹子非常生气,因为青其儿打扰了它的美梦。豹子眯着眼睛,张开血盆大口,露出了又白又尖的牙齿。


اس سے پہلے کہ چیتی اس پر حملہ کرتی۔ گنگیلے درخت سے نیچے اُتر آیا۔ جلد بازی میں اُس نے ایک ٹہنی چھوڑی جس وجہ سے وہ سیدھا زمین پر آگرا اور اُس کا پاوں مڑ گیا۔ وہ تیزی سے فرار ہوا۔ خوشقسمتی سے چیتی نیند میں ہونے کی وجہ سے اُس کا پیچھا نہ کر پائی۔ نگیدے، شہد خور چڑیا نے اپنا بدلہ لے لیا۔ اور گنگیلے نے سبق سیکھ لیا۔

青其儿没等到豹子扑向他,就飞快地爬下树。可他爬得太匆忙了,一脚没踩稳,重重地摔在地上,扭到了脚踝。他一瘸一拐地跑走了。幸好豹子还没睡醒,没有追青其儿。指蜜鸟奈吉报了仇,青其儿也学到了教训。


اور جب گنگیلے کے بچوں نے نگیدے کی کہانی سُنی اُن کے دل میں چھوٹے پرندے کے لیے عزت پیدا ہوئی۔ جب کبھی وہ شہد اُتارتے وہ اس بات کو یقینی بناتے کہ چھتے کا سب سے بڑا حصہ وہ شہد خور چڑیا کے لیے چھوڑ دیں گے۔

从此以后,青其儿的孩子们都听说了奈吉的故事,都非常尊重这只小鸟。他们每次收获蜂蜜的时候,都会把最大的一块留给指蜜鸟。


作者: Zulu folktale
插图: Wiehan de Jager
译文: Samrina Sana
配音: Sadia Shad
语言: 乌都语
级别: 4级
出处: 原文来自非洲故事书The Honeyguide's revenge
共享创意授权条款
本着作系采用共享创意 署名 3.0 未本地化版本授权条款授权。
选项
返回故事列表 下载 PDF