تحميل بصيغة PDF
العودة لقائمة القصص

دادی کے کیلے موز جدتي

كُتِب بواسطة Ursula Nafula

رسمة بواسطة Catherine Groenewald

بترجمة Samrina Sana

قرأه Sadia Shad

لغة الأردية

مستوى المستوى 4

سرد للقصة كاملة

سرعة القراءة

تشغيل تلقائي للقصة


دادی کا باغ بہت حیرت انگیز، جوار، باجرے اور کساوا سے بھرا تھا۔ لیکن اُن سب سے بہترین کیلے تھے۔ حالانکہ دادی کے کئی پوتے پوتیاں تھے، لیکن مجھے یہ راز معلوم تھا کہ میں دادی کی سب سے پسندیدہ ہوں۔ وہ اکثر مجھے اپنے گھر پہ مدعو کرتی تھیں۔ وہ مجھے چھوٹے موٹے راز بھی بتاتیں۔ لیکن ایک ایسا راز تھا جو اُنہوں نے مجھے نہیں بتایا کہ اُنہوں نے کیلے پکنے کے لیے کہاں رکھے ہیں۔

كانت لجدتي حديقة رائعة تملأها الذرة الرفيعة والدخن والكسافا، ولكن شجيرات الموز كانت أجمل ما في الحديقة. وكان لجدتي أحفادا كثيرين، إلا أنني كنت على يقين من أنني كنت المفضلة لديها. كانت تدعوني دوما إلى منزلها وكانت تودعني أسرارها الصغيرة، غير أن لجدتي سرا تخفيه عني ولا ترغب في اطلاعي عليه، ألا وهو المكان الذي تقوم فيه بإنضاج الموز.


ایک دن میں نے دادی کے گھر کے باہر ایک ٹوکری کو سورج کی روشنی میں پڑے ہوئے دیکھا۔ جب میں نے پوچھا کہ یہ کس لیے ہے تو مجھے صرف یہ جواب ملا کہ یہ میری جادوئی ٹوکری ہے۔ ٹوکری سے آگے کئی کیلوں کے پتے پڑے تھے جو دادی کچھ کچھ دیر بعد پلٹ دیتیں۔ میں تجسس میں تھی کہ یہ پتے کس لیے ہیں؟ مجھے صرف یہ جواب ملا کہ یہ میرے جادوئی پتے ہیں۔

وفي يوم من الأيام، رأيت سلة كبيرة من السعف قد عرضت لحرارة الشمس خارج منزل جدتي. ولما سألتها لما تستعمل تلك السلة، كان جوابها الوحيد: “إنها سلتي السحرية”. وكان بجانب السلة مجموعة من الأوراق التي كانت جدتي تقلبها من حين لأخر. ازداد فضولي وسألتها: “فيما تستعملين هذه الأوراق، يا جدتي؟” وكان جوابها الوحيد أيضا: “إنها أوراقي السحرية”.


دادی کو، کیلوں کو، کیلوں کے پتوں کو اور اُس بڑی ٹوکری کو دیکھنا بہت دلچسپ تھا۔ لیکن دادی نے مجھے امی کے پاس واپس جانے کو کہا۔ دادی میں آپ سے درخواست کرتی ہوں کہ مجھے یہ سب دیکھنے دیں جیسے آپ تیار کر رہی ہیں۔ ڈھیٹ مت بنو، بچے، ویسا کرو جیسا تمہیں کہا گیا ہے۔ اُن کے اصرار کرنے پر میں بھاگنے لگی۔

وكم كنت يومها مستمتعة بمشاهدة جدتي وموزات جدتي وأوراق الموز وسلة السعف. لكن جدتي قررت أن تبعثني لقضاء أمر ما لدى أمي. توسلت إليها: “أرجوك جدتي، دعيني أشاهدك وأنت تحضرين …” لكنها قاطعتني، وأصرت: “لا تكوني عنيدة صغيرتي. هيا، افعلي ما أمرتك به “. فانطلقت جريا نحو أمي.


جب میں واپس آئ نہ دادی اور نہ ہی ٹوکری موجود تھی۔ دادی ٹوکری کہاں ہے سارے کیلے کہاں ہیں اور کہاں۔۔۔ لیکن مجھے صرف یہ جواب ملا کہ وہ سب میری جادوئی جگہ میں ہیں۔ یہ سب بہت مایوس کن تھا۔

ولما رجعت، وجدت جدتي جالسة خارج المنزل ولم يكن هناك لا سلة ولا موز. سألتها: “جدتي، أين السلة وأين الموز، وأين …؟”. وكان جوابها الوحيد: “إنهم في مكاني السحري”. وكم كان ذلك محبطا لي.


دو دن بعد دادی نے مجھے اپنے کمرے سے اپنی چلنے والی لکڑی اُٹھانے کے لیے بھیجا۔ جلد از جلد میں نے دروازہ کھولا تو خوب پکے ہوئے کیلوں کی خوشبو نے میرا استقبال کیا۔ اندرونی کمرے میں دادی کا بڑا جادو تھا جو کہ وہ ٹوکری تھی۔ وہ ایک پرانے کمبل کی مدد سے بہت اچھی طرح چھپائی گئی تھی۔ میں نے اُسے اُٹھایا اور اُس کی بے مثال خوشبو سے محزوز ہوئ۔

وبعد يومين، طلبت مني جدتي أن أحضر لها عصا المشي من بيت نومها. وبمجرد أن فتحت الباب، استقبلتني رائحة الموز الناضج. لقد كانت سلة جدتي السحرية في الغرفة الداخلية، مخبأة جيدا تحت غطاء قديم. رفعت الغطاء واستنشقت تلك الرائحة الرائعة.


دادی کی آواز نے مجھے چوکنا کر دیا، تم کیا کر رہی ہو؟ جلدی میری لکڑی لے کر آو۔ میں تیزی سے اُن کی لکڑی لے کر پہنچی۔ تم کس وجہ سے مسکرا رہی ہوَ؟ دادی نے پوچھا؟ اُن کے اس سوال نے مجھے احساس دلایا کہ میں اب بھی اُن کی جادوئی جگہ کو دریافت کرنے پر مسکرا رہی ہوں۔

لكن صوت جدتي فاجئني عندما نادتني: “ماذا تفعلين؟ أسرعي وأحضري لي العصا”. أسرعت بعصا المشي لجدتي، فسألتني: “لماذا تبتسمين؟” جعلني سؤالها أتفطن إلى أنني لازلت مبتسمة لاكتشافي مكان موزات جدتي السحري.


اگلے دن جب دادی میری امی سے ملنے آئیں۔ میں بھاگتے ہوئے اُن کے گھر پہنچی تاکہ ایک بار پھر کیلوں کو دیکھ سکوں۔ وہاں پر پکے ہوئے کیلوں کا ایک گھچا موجود تھا میں نے اُسے اُٹھایا اور اپنے کپڑوں میں چھپا لیا۔ ٹوکری کو دوبارہ ڈھانپنے کے بعد میں گھر کے پیچھے گئ اور جلدی سے کیلے کھا لیے۔ آج سے پہلے میں نے اتنے لذیذ اور رسیلے کیلے کبھی نہیں کھائے تھے۔

وفي اليوم الموالي، عندما ذهبت جدتي لزيارة أمي أسرعت إلى منزلها لتفقد الموز مرة أخرى. وكانت هناك مجموعة من حبات الموز قد اكتمل نضجها. التقطت واحدة وأخفيتها تحت ثيابي. وبعد أن أرجعت غطاء السلة من جديد، ذهبت خلف المنزل والتهمت الموزة بسرعة. كانت تلك ألذ موزة أتذوقها في حياتي.


اگلے دن جب دادی باغ میں سبزی چُن رہی تھیں میں نے کیلوں کو دیکھا۔ تقریباً سب پک چکے تھے۔ چار کیلوں کا ایک گچھا اُٹھائے بغیر مجھ سے رہا نہیں گیا۔ میں آہستہ آہستہ دروازے کی طرف بڑھ رہی تھا تو میں نے دادی کے کھانسنے کی آواز سُنی۔ میں نے کیلوں کو اپنے لباس میں چھپانے کی کو شش کی اور اُن کے پاس سے گزر گئ۔

ومن الغد، وبينما كانت جدتي في الحديقة تجمع الخضار، تسللت إلى المنزل واسترقت النظر للموز. كانت كل الموزات تقريبا قد نضجت، ولم أستطع أن أمسك نفسي عن أخذ أربع حبات من الموز. وبينما كنت متجهة نحو الباب على أطراف أصابعي، إذ بي أسمع سعال جدتي بالخارج. وبالكاد نجحت في إخفاء حبات الموز تحت فستاني ثم تجاوزت جدتي في المشي.


اگلا دن بازار جانے کا دن تھا۔ دادی جلدی اُٹھ گئیں۔ وہ ہمیشہ کیلے اور کساوے بازار بیچنے لے جاتیں۔ اُس دن میں اُن سے ملنے کی جلدی میں نہیں تھی لیکن میں اُنہیں زیا دہ دیر کے لیے چھوڑ نہ سکی۔

كان اليوم الموالي هو يوم السوق الأسبوعية. استيقظت جدتي باكرا، فقد كانت دائما تأخذ الموز والكسافا لتبيعها في السوق. لم أسارع يومها لزيارتها كالعادة، لكنني كنت أعرف أنني لن أستطيع تحاشيها طويلا.


اُس شام بعد میں، مجھے میرے امی ابو اور دادی نے بلایا۔ میں جانتی تھی۔ اُس رات جیسے ہی میں سونے کے لیے لیٹی میں جانتی تھی کہ میں دوبارہ چوری نہیں کروں گی، نہ دادی کے گھر سے، نہ ماں باپ کے گھر سے اور نہ ہی کہیں اور سے۔

وفي ساعة متأخرة من تلك الليلة، دعاني أبي وأمي للحديث معي. كنت أعرف لماذا دعونني. وهكذا، وبينما كنت مستلقية للنوم في تلك الليلة، عرفت أنني لا يجب أن أسرق ثانية أبدا، لا من جدتي ولا من والديَّ ولا من أي إنسان آخر.


كُتِب بواسطة: Ursula Nafula
رسمة بواسطة: Catherine Groenewald
بترجمة: Samrina Sana
قرأه: Sadia Shad
لغة: الأردية
مستوى: المستوى 4
المصدر: Grandma's bananas از القصص الأفريقية القصيرة
رخصة المشاع الإبداعي
تحت مجوز المشاع الإبداعي نَسب المُصنَّف 3.0 دولي کریتز کامنز به نشر رسید.
خيارات
العودة لقائمة القصص تحميل بصيغة PDF