تحميل بصيغة PDF
العودة لقائمة القصص

انانسی اور عقل أنانسي و الحكمة

كُتِب بواسطة Ghanaian folktale

رسمة بواسطة Wiehan de Jager

بترجمة Samrina Sana

قرأه Sadia Shad

لغة الأردية

مستوى المستوى 3

سرد للقصة كاملة

سرعة القراءة

تشغيل تلقائي للقصة


کافی عرصہ پہلے لوگوں کو کچھ معلوم نہیں ہوتا تھا۔ اُنہیں نہیں پتہ تھا کہ پودے کیسے لگانے ہیں اور کپڑے کیسے بُننے ہیں اور لوہے کے اوزار کیسے بنانے ہیں۔ اور خدا نیامے جو کہ آسمان پر موجود ہے ساری دُنیا کی عقل رکھتا ہے۔ اُس نے اسے مٹی کے ایک برتن میں سنبھال رکھا تھا۔

في قديم الزمان، كان الناس لا يعرفون شيئا. كانوا لا يعرفون طريقة زراعة المحاصيل، أو نسج الأقمشة، أو صناعة الأدوات الحديدية. كان هناك الإله نيام في السماء وكان يملك كل الحكمة الموجودة في العالم. وكان محتفظا بها في وعاء من الفخار.


ایک دن نیامے نے فیصلہ کیا کہ وہ یہ مٹی کا برتن انانسی کو دیدے۔ انانسی ہر بار اُس مٹی کے برتن میں دیکھتا اور کچھ نیا سیکھتا۔ یہ بہت دلچسپ تھا۔

في يوم من الأيام، قرر نيام أن يعطي وعاء الحكمة إلى أنانسي. في كل مرة كان أنانسي ينظر في وعاء الفخار، كان يتعلم شيئا جديدا. كان أمرا مثيرا!


لالچی انانسی نے سوچا کہ میں یہ مٹی کا برتن ایک لمبے درخت کی چوٹی پر محفوظ رکھوں گا۔ تب یہ سب کچھ میرا ہو گا۔ اُس نے ایک لمبی رسی بُنی اور مٹی کے برتن کے ارد گرد اور اپنی کمر پر باندھ دی اور وہ درخت پر چڑھنے لگا لیکن درخت پر چڑھائی کرنا کافی مشکل تھا کیونکہ مٹی کا برتن بار بار اُس کے گُھٹنوں سے ٹکرا رہا تھا۔

فكر الجشع أنانسي: “أنا سوف أحتفظ بالوعاء في مكان آمن في أعلى شجرة طويلة. بعد ذلك يمكن أن يكون كل شيء لنفسي!” ونسج خيط طويل، ولفه حول وعاء الطين، وربطه إلى بطنه. بدأ تسلق الشجرة. ولكن كان من الصعب تسلق الشجرة والوعاء يخبط في ركبتيه طوال الوقت.


سارا وقت انا نسی کا چھوٹا بیٹا درخت کے نیچے کھڑے یہ سب دیکھتا اور کہتا۔ کیا یہ سب آسان نہیں ہو گا اگر آپ اس مٹی کے برتن کو اپنی کمر سے باندھ لیں؟ انانسی نے عقل سے بھرے اُس مٹی کے برتن کو اپنی کمر سے باندھنے کی کو شش کی اور یہ سب بہت آسان تھا۔

خلال كل هذا الوقت كان ابن أنانسي الصغير يشاهد من أسفل الشجرة. وقال: “ألن يكون من الأسهل تسلق الشجرة إذا كان الوعاء مربوطا إلى ظهرك بدلا من بطنك؟” حاول أنانسي ربط وعاء الفخار المليء بالحكمة إلى ظهره، وأصبح فعلا تسلق الشجرة أسهل.


اُسے وقت نہیں لگا اور وہ درخت کی چوٹی پر پہنچ گیا۔ لیکن پھر وہ رکا اور اُس نے سوچا میں اکیلا ساری عقل کا مالک ہوں لیکن نیچے کھڑا میرا بیٹا مجھ سے زیا دہ عقل مند ہے۔ انانسی اس بات سے اتنا خفا ھوا کہ اُس نے مٹی کا برتن درخت سے نیچے گرا دیا۔

خلال وقت قصير وصل إلى أعلى الشجرة. ولكن بعد ذلك توقف وفكر، “أنا من المفترض أن أكون صاحب كل الحكمة، وهنا كان ابني أذكى مني!” كان أنانسي غاضب جدا وألقى وعاء الفخار إلى أسفل الشجرة.


وہ زمین پر گر کر ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا۔ اب عقل سب میں بانٹنے کے لیے آزادی تھی۔ اور اسطرح لو گوں نے پودے لگانا، کپڑے بُننا، لو ہے کے اوزار بنانا اور باقی تمام چیزیں کرنا سیکھیں۔

تحطم الوعاء إلى قطع صغيرة على الأرض. وأصبحت الحكمة للجميع لكي يتشاركوها. وهكذا تعلم الناس الفلاحة، ونسج الأقمشة، وصناعة الأدوات الحديدية، وجميع الأشياء الأخرى التي يعرف الناس كيفية القيام بها.


كُتِب بواسطة: Ghanaian folktale
رسمة بواسطة: Wiehan de Jager
بترجمة: Samrina Sana
قرأه: Sadia Shad
لغة: الأردية
مستوى: المستوى 3
المصدر: Anansi and Wisdom از القصص الأفريقية القصيرة
رخصة المشاع الإبداعي
تحت مجوز المشاع الإبداعي نَسب المُصنَّف 3.0 دولي کریتز کامنز به نشر رسید.
خيارات
العودة لقائمة القصص تحميل بصيغة PDF